جمعرات، 18 مئی، 2023

شعیہ کا عقیدہِ امامت کیا ہے؟

شعیہ کا عقیدہِ امامت کیا ہے؟
سوال: شعیہ کا عقیدہِ امامت کیا ہے؟

جواب:شیعہ کا عقیدہ امامت اس قدر پیچیدہ اور الجھنوں کا شکار ہے کہ خود شیعہ قوم اسے ثابت کرنے سے قاصر ہے۔میں کوئی لمبی چوڑی تفصیل میں نہیں جاؤں گا نہ قرآن کی آیت پیش کروں گا اور نا کوئی حدیث صرف منطقی طور پر ایک ادنیٰ سا تجزیہ قلم بند کروں گا۔

شیعہ اپنے امام کو ہی اپنا خلیفہ تصور کرتے ہیں اور عقیدہ رکھتے کہ امت کی رہنمائی کے لیے اللہ تعالیٰ نے بارہ آئمہ کو متعین فرما دیا اور یہ سب کے سب منصوص من اللہ ہیں۔

اب تک جتنے بھی شیعوں سے اس پر گفتگو ہوئی ان سب کو میں نے الجھن کا شکار پایا اسکی وجہ کیا ہے آخر؟ آئیے جانتے ہیں!

شیعہ کہتا ہے کہ امام یا خلیفہ منصوص من اللہ ہوتا ہے اسے اللہ تعالیٰ خلیفہ مقرر کرتا ہے ناکہ وہ لوگوں کی بنائی گئی کسی مجلس شوری کے ذریعہ خلیفہ بنتا ہے جیسا کہ اہل سنت کا عقیدہ ہے۔

ہم کہتے ہیں ٹھیک ہے  مان لی آپ کی بات کہ خلیفہ اللہ بناتا ہے تو  پھر لوگوں سے شکوہ کس بات کا ہے؟ خلیفہ تو اللہ نے بنانا ہے تو پھر اپنے غصے اور ناراضگی کا اظہار اللہ سے کرو۔

پھر شیعہ ساتھ ہی قلابازی مارتے ہوئے نئی کہانی سنا دیتا ہے کہ مولا علی علیہ سلام کا حق خلافت ان سے غصب کر لیا گیا اور لوگوں نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو خلیفہ بنا دیا۔

ہم کہتے ہیں کہ بھائی کیا تم یہ کہنا چاہتے ہو کہ لوگوں کو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو چھوڑ کر مولا علی رضی اللہ عنہ کو خلیفہ بنانا چاہیے تھا؟

تو اب اس پر بھی شیعہ کوئی جواب نہیں دیتا بلکہ انکار کر دیتا ہے۔

اور وجہ اسکی یہ ہے کہ شیعہ کے نزدیک خلیفہ اللہ بناتا ہے ناکہ لوگ۔

کیا ہی عجیب افسانہ ہے کہ شیعہ نہ اقرار کرتا ہے اور نا ہی انکار کرتا ہے۔

پھر لطف تو یہ ہے کہ شیعہ کے عقیدہ میں خلیفہ کو اقتدار یا حکومت ملنا بھی کوئی لازمی شرط نہیں ہے۔

اب انہیں کون سمجھائے کہ جب تمہارے مطابق خلیفہ کو حکومت ملنا کوئی لازمی شرط نہیں ہے تو پھر مولا علی رضی اللہ عنہ کے لیے بلا فصل حکومت نہ ملنے پر اتنا رونا کس بات کا ہے؟

اب اس پر بھی شیعہ کوئی جواب نہیں دیتا اور ایک نئی کہانی سنا دیتا ہے کہ خلافت مولا کا حق تھا جو کہ لوگوں نے تسلیم نہیں کیا اور یہ تسلیم نہ کرنا مطلب مولا کا حق غصب کرنا ہوا۔

اب ان شیعوں کو کون سمجھائے کہ کسی چیز کو تسلیم نہ کرنے سے وہ غصب نہیں ہوا کرتی اگر ایسا ہوتا تو ہم لوگ تم شیعہ لوگوں کو انسان بھی تسلیم نہیں کرتے تو بتاؤ اب کہ کیا ہم لوگوں نے تمہاری انسانیت غصب کرلی؟

پھر اگر شیعہ سے سوال کرو کہ تمہارے ہاں اگر امام اپنے فرائض سر انجام نہ دے تو اس پر کیا حکم لگتا ہے؟

تو اسکا جواب دینے کی بجائے شیعہ غصہ کرنے لگ جاتا ہے اور کہتا ہے کہ ہمارے بارہویں امام غائب کی توہین کردی۔

بہرحال بندہ ناچیز کا خیال ہے کہ اس معاملے میں شیعہ قوم کو ہارڈ ٹاک ود ڈاکٹر خان فورم جوائن کر کے علاج  کروانے کی سخت ضرورت ہے۔

کتبہ محمد یونس رضا قادری مشاہدی 

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only