جمعرات، 18 مئی، 2023

جہیز لینے کا حکم




جہیز لینے کا حکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ اسلام میں جہیز کا کوئی تصوّر ہے؟ جیسا کہ آج کے دور میں جہیز لینے والوں کو بڑی عزت کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے، اور جو لوگ جہیز دینے سے قاصر ہیں اُن کو قرض یا سود لے کر اپنی بیٹی کے سسرال والوں کو جہیز کی رقم یا سامان وعدے کے مطابق ادا کرنا ہوتا ہے، کیا یہ صحیح ہے ؟ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں بینوا توجروا

سائل: شعیب رضا، اتر دیناج پور بنگال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون اللہ الوہاب:
یہ ہندوانہ رسم اور اشد حرام ہے، اس طرح کی جہیز اسلام میں کوئی جگہ نہیں، فتاوی فیض الرسول میں ہے: لڑکا یا اس کے گھر والوں کا شادی کرنے کے لئے نقد روپیہ یا سامان جہیز مانگنا یا موٹر سائیکل وغیرہ کا مطالبہ کرنا حرام و ناجائز ہے (ج 2، ص 683-684) ہاں! کوئی اپنی مرضی/خوشی سے دے تو جائز ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم

محمد توصیف رضا قادری علیمی
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
17/مئی/2023ء، خادم: الغزالی اکیڈمی و اعلیٰحضرت مشن، کٹیہار (بہار انڈیا) ؛

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only