دیوبندی مرد کے ساتھ سنی عورت کا نکاح |
سوال: ایک اہلسنّت دختر کا عقد دیوبندی کے ساتھ قاضی اہلسنّت نے پڑھایا یا قاضی امامت بھی کراتا ہے کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا ازروئے شرع جائز ہے؟
الجواب: (۱) اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔ بمطابق فتویٰ حسام الحرمین دیوبندی عقیدہ رکھنے والے کے ساتھ سنی لڑکی کا عقد ہرگز ہرگز منعقد نہ ہو گا۔ قاضی نے اگر جان بوجھ کر ایسا نکاح پڑھایا تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا ہرگز جائز نہیں۔ ہاں اگر قاضی توبہ وتجدید ایمان کرے اور جو نکاح اس نے پڑھایا اس کے باطل ہونے کا اعلان عام کرے اور نکاحانہ پیسہ بھی واپس کر دے تو امامت کی دیگر شرائط پائے جانے کے ساتھ اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔
باحوالہِ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ نمبر 293
ایک تبصرہ شائع کریں