جمعرات، 15 جون، 2023

وہابی دیوبندی علماء سے مسئلہ یا فتویٰ پوچھنا کیسا؟

وہابی دیوبندی علماء سے مسئلہ یا فتویٰ پوچھنا کیسا؟؟ 
وہابی دیوبندی علماء سے مسئلہ یا فتویٰ پوچھنا کیسا؟razvimission.in
وہابی دیوبندی علماء سے مسئلہ یا فتویٰ پوچھنا کیسا؟
 سوال:
وہابی دیوبندی علماء سے مسئلہ یا فتویٰ پوچھنا کیسا، نیز ان کی کتابیں پڑھنا کیسا ؟؟

 جواب: 
ان کے علماء سے مسئلہ پوچھنا اشد گناہ اور ان کی کتابیں دیکھنا پڑھنا حرام ہے، سیدنا اعلٰی حضرت قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں: اشرف علی اور تمام دیوبندی عقیدے والوں کی کتابیں کتب منطق بلکہ ہنود کی پوتھیوں سے بدتر ہیں کہ انہیں دیکھ کر مسلمان کے بگڑنے کی اتنی توقع نہیں جو ان کتابوں سے ہے ان کا دیکھنا بیشک حرام ہے (فتاویٰ رضویہ،ج 4،ص 599)۔نیز فرماتے ہیں: علمائے کرام حرمین شریفین نے بالاتفاق تحریر فرمایا ہے کہ دیوبندی عقیدے والے خود کافر مرتد ہیں پھر ان کو عالم جاننا اور ان سے فتوٰی پوچھنا کیونکر حلال ہوسکتا ہے ؟؟۔

(فتاویٰ رضویہ، ج 14، ص 308). وﷲ تعالٰی اعلم

کتبہ:- محمد توصیف رضا قادری علیمی شاہی،بستی۔ یوپی
 
نشر و اشاعت:-محافظِ مسلک اعلیٰ حضرت

محافظ مسلک اعلیٰ حضرت گروپ میں ایڈ ہونے کے لیے رابطہ کریں

+919103571080:رابطہ نمبر

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only