(سنی اسلامک کوئز گروپ)
حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے کتنے صحابہ کے پیچھے نماز ادا فرمائی؟ |
آج کا سوال
سوال نمبر (29)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے کتنے صحابہ کے پیچھے نماز ادا فرمائی ؟
الجواب بعون الملک الوھاب
حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے صرف دو خوش نصیب صحابی کے پیچھے نماز ادا فرمائی (١) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ (٢) حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ہیں ، جن کے متعلق تفصیل مندرجہ ذیل حدیث سے واضح ہے ۔
حضرت ابن عباس رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے کسی امتی کے پیچھے نماز نہیں پڑھی بجز حضرت ابو بکر صدیق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے ایک مرتبہ اور ایک سفر میں حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے ایک رکعت جیسا کہ ابی سلمہ بن عبد الرحمٰن اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر جہاد میں تھے ، حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے اور آپ کو آنے میں بہت دیر ہو گئی تو صحابہ کرام نے تکبیر کہ کر عبد الرحمٰن رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو امامت کے لئے بڑھایا ابھی ایک رکعت پڑھا چکے تھے تب انہوں نے آپ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کو دیکھا تو چاہا کہ پیچھے ہٹ آئیں لیکن حضور اکرم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو ۔ اور حضور اکرم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک رکعت نماز حضرت عبد الرحمٰن کے پیچھے پڑھی پھر کھڑے ہو کر ایک رکعت فوت شدہ ادا فرمائی ۔
بحوالہ ۔ مدارج النبوۃ،جلد دوم، صفحہ ٤٩١
فتاویٰ فخرِ ازہر جلد اول صفحہ ١٧٥ نماز کا بیان
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے
فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے
طالبِ دُعا 🤲 سگِ غوثِ اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ
ہمارے چینل کو سبسکرئب ضرور کریں شکریہ⬇️⬇️⬇️
ایک تبصرہ شائع کریں