جمعہ، 28 جولائی، 2023

کس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنا حرام ہے؟

 (سنی اسلامک کوئز گروپ)

کس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنا حرام ہے؟
کس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنا حرام ہے ؟


آج کا سوال

سوال نمبر (28)

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ کس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنا حرام ہے ؟


الجواب بعون الملک الوھاب

ننگے سر نماز پڑھنا حرام نہیں البتہ ایک صورت میں جائز ایک صورت میں مکروہ اور ایک صورت میں کفر ضرور ہے حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان اپنی مائہ ناز تصنیف ۔ بہارِ شریعت حصہ سوم ص ۱۲۴ میں رقمطراز ہیں

سستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو مکروہ تنزیہی ہے ۔

اور اگر تحقیر نماز مقصود ہو ، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لئے ٹوپی عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے

اور خشوع خضوع کے لئے سر برہنہ پڑھی تو مستحب ،

فقہائے کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کو تین قسم کیا ہے اگر بنیت تواضع و عاجزی ہو تو جائز اور بوجہ کسل ہو تو مکروہ اور معاذ اللّٰہ نماز کو بقدر اور ہلکا سمجھ کر ہو تو کفر ۔


بحوالہ فتاویٰ رضویہ جلد ۳ ص ۴۴۹ قدیم

فتاویٰ فخرِ ازہر جلد اول مکروہات کا بیان ص ۲۲۹


واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب


مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے


طالبِ دُعا 🤲 سگِ غوثِ اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ


ہمارے چینل کو سبسکرئب ضرور کریں شکریہ⬇️⬇️⬇️

https://youtube.com/shorts/hAZVwNgb5v0?feature=share

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only