منگل، 15 اگست، 2023

پندرہ (۱۵) اگست اور چھبیس (۲۶) جنوری کو مکاتبِ اسلامیہ کے لئے جلوس نکالنا شرعاً کیسا ہے ؟

 (سنی اسلامک کوئز گروپ)

پندرہ  (۱۵) اگست اور چھبیس (۲۶) جنوری کو مکاتبِ اسلامیہ کے لئے جلوس نکالنا شرعاً کیسا ہے ؟
پندرہ  (۱۵) اگست اور چھبیس (۲۶) جنوری کو مکاتبِ اسلامیہ کے لئے جلوس نکالنا شرعاً کیسا ہے ؟


آج کا سوال

سوال نمبر (46)


 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ پندرہ  (۱۵) اگست اور چھبیس (۲۶) جنوری کو مکاتبِ اسلامیہ کے لئے جلوس نکالنا شرعاً کیسا ہے ؟


الجواب بعون الملک الوھاب


پندرہ (۱۵) اگست اور چھبیس (۲۶) جنوری ہر ہندوستانی کے لئے خوشی کا دن ہے ۔ کیونکہ پندرہ (۱۵) اگست کو انگریزوں کے ظلم و ستم اور بالا دستی سے تمام ہندوستانیوں کو آزادی ونجات ملی ہے - جس کی خاطر حضرت علامہ فضل حق خیر آبادی وغیرہ علمائے اہل سنت نے فتویٰ جہاد دیا تھا اور ہزاروں مسلمانان ہند نے اس کے لئے اپنی جانیں قربان کی تھیں اور چھبیس (۲۶) جنوری کو جمہور ہند کا دستور مرتب کیا گیا جس میں مسلمانوں کو اپنے بعض معاملات جیسے نکاح ، طلاق میراث وغیرہا میں احکام شرعیہ کے نفاذ کی اجازت ملی ، اس لئے یہ دونوں دن مسلمانان ہند کے لئے خوشی کے دن ہیں اور اظہار خوشی کے لئے جلوس نکالنا عوام و خواص میں متعارف ہے

لہٰذا ہندوستانی ہونے کے ناطے مکاتب اسلامیہ کے لئے یہ جلوس نکالنا جائز ہے ۔ بشرطیکہ اس میں کسی ممنوعات شرعیہ کا ارتکاب نہ ہو ، مثلاً کسی مجسمہ یا کسی کافر کی تعظیم یا اس کو سلامی دینا یا کوئی غیر شرعی نعرہ لگانا وغیرہ۔


 بحوالہ ۔ فتاویٰ فقیہ ملت جلد دوم  صفحہ ۲۸۸/۲۸۹


واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب


مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے


فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے


طالبِ دُعا 🤲 سگِ غوثِ اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ


ہمارے چینل کو سبسکرئب ضرور کریں شکریہ⬇️⬇️⬇️

https://youtube.com/shorts/hAZVwNgb5v0?feature=share

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only