پیر، 7 اگست، 2023

اگر مذہب حنفی کے کسی شخص نے قیام میں غلطی سے دونوں ہاتھوں کو چھوڑ کر رفع یدین کر لیا تو کیا سجدۂ سہو سے نماز ہو جائے گی یا پھر نماز کو دہرانا ہوگا ؟

 (سنی اسلامک کوئز گروپ)

اگر مذہب حنفی کے کسی شخص نے قیام میں غلطی سے دونوں ہاتھوں کو چھوڑ کر رفع یدین کر لیا تو کیا سجدۂ سہو سے نماز ہو جائے گی یا پھر نماز کو دہرانا ہوگا ؟

اگر مذہب حنفی کے کسی شخص نے قیام میں غلطی سے دونوں ہاتھوں کو چھوڑ کر رفع الیدین کر لیا تو کیا سجدہ سہو سے نماز ہو جائے گی یا پھر نمازکو دہرانا ہوگا؟



آج کا سوال

سوال نمبر (39)

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ اگر مذہب حنفی کے کسی شخص نے قیام میں غلطی سے دونوں ہاتھوں کو چھوڑ کر رفع یدین کر لیا تو کیا سجدۂ سہو سے نماز ہو جائے گی یا پھر نماز کو دہرانا ہوگا ؟


الجواب بعون الملک الوھاب


صورتِ مسئولہ میں سجدۂ سہو کی حاجت نہیں تھی لیکن سجدۂ سہو کر لیا تو بھی نماز ہو جائے گی کیونکہ ، رفع یدین کرنے سے سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا نماز کو دہرانے کی حاجت نہیں حضور اشرف الفقہاء خلیفۂ حضور مفتئ اعظم ہند علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔ 

اگر کسی نے بھول کر اللّٰہ اکبر کہتے ہوئے کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر باندھا تو اس صورت میں اس پر سجدۂ سہو واجب نہیں اور اگر جان بوجھ کر ایسا کیا تو سنت کے خلاف کیا مگر سجدۂ سہو بہر حال نہیں ہے ۔


فتاویٰ غوث و خواجہ جلد اول صفحہ ٢٤١


مسائل سجدۂ سہو صفحہ ١٠١


واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب


مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے


فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے


طالبِ دُعا 🤲 سگِ غوثِ اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ


ہمارے چینل کو سبسکرئب ضرور کریں شکریہ⬇️⬇️⬇️

https://youtube.com/shorts/hAZVwNgb5v0?feature=share

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only